سیاست
پاک فوج اور سوشل میڈیا کا پروپیگنڈہ
دور حاضر میں ٹیکنالوجی کی ترقی دیکھ کر انسان محو حیرت رہ جاتا ہے۔ یقیناً زمانہ قدیم کا کوئی شخص دوبارہ زندہ ہو کر اس دنیا میں آئے تو وہ انسانی ایجادات کی ترقی دیکھ کر حیرت سے دوبارہ جہاں فانی سے کوچ کر جائے۔
ٹیکنالوجی کے اس دور میں خبروں کی ترسیل کے روایتی ذرائع ابلاغ پر سوشل میڈیا بھاری پڑ چکا ہے۔ سماجی روابط کوفروغ دینے میں مقبول عام فیس بک، ٹوئٹر، انسٹاگرام، واٹس ایپ اور اسنیپ چیٹ قابل ذکر ہیں۔ تاہم انٹرنیٹ کی اس نگری میں سچ لنگڑا کر چلنے پر مجبور جبکہ جھوٹ دوڈتا دکھائی دیتا ہے۔
اپنے ایک جھوٹ کی تشہیر کیلئے چند پیسوں کے عوض آپ مختلف ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر باٹس، بلیو ٹک (ویریفائیڈ) اکاونٹس اور پیڈ ٹرینڈز کے ذریعے سینکڑوں ری ٹویٹس، لائکس اور لاکھوں ویوز خرید کر عوام کی آنکھوں میں باآسانی دھول جھونک سکتے ہیں۔
حالیہ دنوں میں پاک فوج کے خلاف متحرک کئی دشمن عناصر نے پیسے کے بل بوتے پر سوشل میڈیا پر پیڈ ٹرینڈز چلا کر نا صرف ادارے کو بدنام کرنے بلکہ عوام کو بھی ورغلانے کی کوشش کی۔ پاکستان چاروں اطراف سے دشمنوں میں گھرا ہوا ہے ایسے میں دنیا کی بہترین افواج میں پاک فوج کا شمار ہونا مخالفین کو بے چین کیے ہوئے ہے۔ فوج کا مورال ڈاون کرنے اور عوام کو فوج کے مدمقابل لانے کیلئے بیرون ملک بیٹھ کر شرپسند عناصر نے بھاری رقوم کی ادائیگی کر کے پاک فوج مخالف ٹرینڈز بنوائے لیکن عوام کو گمراہ نہ کر سکے۔ اسی طرح دہشتگرد تنظیموں کی جانب سے اکثر و بیشتر پاک فوج سے منسوب جعلی ویڈیوز یا تصاویر سوشل میڈیا پر گردش کرتی دکھائی دیتی ہیں جس پر معصوم عوام کی اکثریت یقین کر کے گمراہی کے دلدل میں جا گرتی ہے۔
بسا اوقات جھوٹ و سچ کے بیچ فیصلہ کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اسکی ایک مثال یہ ہے کہ پاک افغان سرحد پر موجود خاردار تار ملک دشمن عناصر کے گلے میں اٹک کر رہ گئی ہے۔ اپنی اس بے بسی کو ظاہر کرنے کیلئے کچھ عرصہ قبل دہشتگرد تنظیم کی جانب سے ایک ویڈیو وائرل کی گئی جس میں کچھ شرپسند ایک تار کو کاٹتے دکھائی دیے۔ پاکستان کی عوام کو مشتعل کرنے کیلئے یہ ویڈیو کافی تھی۔ بنا تصدیق کے عوام نے نا صرف ویڈیو شئیر کی بلکہ افواج پر کڑی تنقید بھی کی اور سیکیورٹی پر سوالات اٹھائے۔ جبکہ حقیقت میں وہ سقوط کابل کے بعد دوستم کمپلیکس افغانستان سے خاردار تاریں اکھاڑنے کی ویڈیو تھی۔ چونکہ پاکستان اور افغانستان کا جغرافیہ مماثلت رکھتا ہے لہذا عوام افغانستان میں فلمائی گئی ویڈیو کو پاکستان کا علاقہ سمجھ بیٹھے اور دشمن کے پروپیگنڈا کا شکار ہو گئے۔
عوام کسی بھی پروپیگنڈہ کا شکار ہونے سے پہلے اس بات کو جانچ لے کہ ٹرینڈز کے پیچھے کون سی قوتیں کار فرما ہوتی ہیں، جواب یقیناً پاک فوج و پاکستان مخالف قوتیں ہی ہو گا۔ افواج پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ اندرونی اور بیرونی خطرات کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ عوام نا صرف اپنی افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے بلکہ فوج مخالف پروپیگنڈا کرنے والوں سے نمٹنے کیلئے بھی اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے