تجارت
نمک منڈی پشاور میں موجود قیمتی پتھر
خیبرپختونخوا کے دل پشاور کی مشہور نمک منڈی کا نام ذہن میں آتے ہی طرح طرح کے لذیذ کھانوں کا تصور ابھرتا ہے اور یہ محض تصور نہیں، حقیقت میں بھی پشاور کی یہ گلیاں بار بی کیو گوشت کی مہک سے بھرپور ہوتی ہیں جو راہ چلتے کی بھوک کو بھی چمکا دیتی ہیں۔ پاکستان بھر سے گوشت کے شوقین افراد خیبر پختونخواہ کی نمک منڈی کا رخ کرتے ہیں۔
نمک منڈی پشاور کی تاریخ نہایت دلچسپ ہے۔ “نمک منڈی” جیسا کہ نام سے ظاہر ہے “نمک کی منڈی” ہونے کی وجہ سے بازار کا یہ نام پڑا۔ نمک منڈی میں گذشتہ صدی 60، 70 ء کی دہائی میں خیبر پختونخوا کے ضلع کرک اور پنجاب کے علاقے کھیوڑہ سے نمک کے بڑے پتھر لائے جاتے تھے۔
یہاں قائم درجنوں بڑے گوداموں میں افغانستان اور دیگر خطوں کے ساتھ نمک کا کاروبار ہوتا تھا۔ تاجروں کی آمد و رفت کی وجہ سے یہ بازار قیام و طعام کا بھی عالیشان مرکز بن گیا۔ میزبانی میں اپنی مثال آپ پشاور کے باسیوں کی جانب سے مہمانوں کی تواضع کا بازار میں بہترین انتظام موجود ہوتا تھا جس کی وجہ سے یہ جگہ قیام و طعام کے حوالے سے بھی شہرت پا گئی۔
مشہور تاریخی بازار جسکے آج کل دنیا بھر میں چرچے چھوٹے گوشت کے تکہ اور کڑاہی کی وجہ سے ہے۔ دلچسپ پہلو یہ ہے کہ آج سے کچھ سال قبل امریکہ اور یورپ کے لوگ نمک منڈی کو جیمز سٹریٹ پکارتے تھے۔ یہ قدیم و تاریخی بازار افغانستان، ازبکستان، تاجکستان، ایران اور خطہ کے دیگر ممالک میں جواہرات کے دولت مند شائقین کے لئے خاص کشش رکھتا ہے۔ نمک منڈی قیمتی پتھروں کی تجارت کے لیے پاکستان کی سب سے بڑی منڈی اور قدیم کاروباری مرکز بھی ہے۔ یہاں الماس، زمرد، یاقوت، لعل، مرمر، پانیا، اور دیگر قیمتی پتھروں کی خرید و فروخت ہوتی ہے۔ یہ بازار خطہ میں موجود ممالک میں جواہرات کے دولت مند شائقین کے لئے خاص اہمیت کا حامل ہے۔
دنیا کے 5 نایاب قیمتی و نیم قیمتی پتھروں میں سے تین نایاب اقسام خیبرپختونخواہ میں پائی جاتی ہیں۔ ان پتھروں میں شامل زمرد سوات، شموزئی، گجر کلے، چار باغ جبکہ دنیا کا بہترین گلابی پکھراج یعنی ٹوپاز مردان میں پایا جاتا ہے۔
پیراڈاٹ کا مسکن ہزارہ اور کوہستان ہیں جبکہ گلگت اور اسکردو میں ایکوامرین اور ٹورملین پایا جاتا ہے۔
باجوڑ ایجنسی میں ماربل، زمرد، نپرائٹ، بلور اور زبرجد کی کانیں پائی جاتی ہیں۔ مہمند ایجنسی کی تحصیل حلیمزئی اور تحصیل خویزئی میں زمرد، یاقوت، لاجورد، سوفٹ سٹون اور نپرائٹ جیسے قیمتی پتھر پائے جاتے ہیں علاوہ ازیں زمرد، زبرجد، بلور، جسپر، تامڑہ اور یاقوت کے ذخائر بھی موجود ہیں۔ خیبرایجنسی، اورکزئی، کرم، اور وزیرستان میں بھی مختلف قسم کے قیمتی پتھر اور معدنیات کے ذخائر موجود ہیں۔
2018 میں قیمتی پتھروں اور زیورات کی برآمدات 14.1 ملین امریکی ڈالرز تھیں جو 2019 میں بڑھ کر 14.6 ملین امریکی ڈالرز تک پہنچ گئ تھی۔ جس سے خیبر پختونخوا میں 80 فیصد سے زائد ریونیو اکٹھا کیا گیا۔
حکومت کی جانب سے اگر مناسب اقدامات اٹھائے جائیں تو بلاشبہ پشاور کی یہ جیم سٹریٹ ایک بار پھر دنیا میں اپنی شناخت و مقام پا سکتی ہے۔
افسوسناک امر یہ ہے کہ ملک میں 95 فیصد جم سٹون مائننگ کے فرسودہ طریقے کے سبب ضائع ہو رہے ہیں۔ ان قدرتی وسائل پر مناسب توجہ دی جائے تو یہ ملکی سطح پر زر مبادلہ کی مد میں نہایت سود مند ثابت ہوسکتے ہیں۔