Connect with us

سیاست

زرملان کی بنجر زمین کو آباد کرنے میں پاک فوج کا کردار

Published

on

تحریر : ارم نیاز

زراعت پاکستان کی معیشت کیلئے ستون کی سی حیثیت رکھتا ہے۔۔ عوام کی غذائی ضروریات پوری کرنے کے ساتھ ساتھ زراعت ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی بھی ہے۔ پاکستان کے اقتصادی سروے 2023 کے مطابق پاکستان کی جی ڈی پی میں زراعت کا حصہ 22 فیصد سے زائد ہے جبکہ زرعی شعبہ 37 فیصد ملازمتوں کے مواقع فراہم کرتا ہے۔ اسی ستون کو مزید مضبوط بنانے کیلئے خیبر پختونخواہ میں ایک نہایت اہم منصوبے کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ دہشتگردی کی وجہ سے خبروں میں رہنے والے خیبرپختونخوا کے ذرخیز ترین خطہِ وزیرستان کے علاقے زرملان میں اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کے زیر نگرانی پاک فوج کی جانب سے بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے کیلئے ایک اہم پراجیکٹ کا آغاز کیا گیا ہے .جنوبی وزیرستان کے علاقے زرملان میں برسوں سے غیر آباد اور بنجر اراضی پر پاک فوج نے کاشتکاری کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

ابتدائی مرحلے میں ایک ہزار ایکڑ زمین کو قابلِ کاشت بنانے کے بعد مزید 44000 ایکڑ زمین کو بھی اسی پراجیکٹ کے تحت قابل کاشت بنایا جائے گا۔

منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے سن 2023 میں ابتدائی مرحلے میں 500 ایکڑ زمین کو ہموار کرنے کے بعد 214 ایکڑ زمین پر مختلف اجناس جیسے پیاز، آلو اور مکئی کے بیج بو دیے گئے ہیں۔
انکے علاؤہ زیتون کے بھی 980 پودے لگائے گئے ہیں. دنیا میں سب سے زیادہ زیتون سپین میں پیدا ہوتا ہے۔ سپین کے 2.6 ملین ہیکٹر زمین پر زیتون کے باغات ہیں۔ سن 2024 میں زرملان – جنوبی وزیرستان کی بنجر زمین کو قابل کاشت بنانے کے بعد آٹھ سو (800) مزید زیتون کے پودے لگائے گئے ہیں۔ امید ہے زیتون کے درختوں پر جلد ہی بہار آئے گی۔

رواں سال ماحولیاتی تبدیلی سے بچنے کیلئے شروع کی گئی شجر کاری مہم میں 4600 کے قریب پودوں کی بوائی مکمل کی جا چکی ہے۔ چار سو آٹھ (408) ایکڑ زمین پر گندم کی بوائی، دو سو (200) ایکڑ پر سویابین اور دس (10) ایکڑ پر پھلدار درختوں کی کاشت کی گئی ہے۔

حالیہ رپورٹ کے مطابق گرین پاکستان اقدام کے تحت 7 ٹیوب ویلوں کی تعمیر اور بورنگ کے بعد انکو آپریشنل کیا جا رہا ہے. گرین پاکستان منصوبے کا مقصد 70 لاکھ ہیکٹرز سے زائد غیر کاشت شدہ اراضی کو استعمال کرتے ہوئے جدید زرعی فارمنگ کو فروغ دینا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس پراجیکٹ سے نہ صرف مقامی کاشتکاروں کی معیشت بہتر ہو گی بلکہ غذائی قلت پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔ اس پروجیکٹ سے علاقے میں وسیع پیمانے پر کاشتکاری کو فروغ ملنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے جبکہ خطے کی زرعی پیداوار میں اضافہ اور خوراک میں خود کفالت کو فروغ ملے گا۔

یہ پراجیکٹ دہشتگردی کی بیخ کُنی کے بعد وزیرستان کی خوش حالی اور ترقی کے سفر میں پاک فوج کی جانب سے وزیرستان کے لوگوں کے لیے ایک اور تحفہ ہے جس پر وزیرستان کی عوام ہمیشہ پاک فوج کا شکر گزار رہے گی

Continue Reading
Click to comment

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *